Junoon E Aatish By Kashmala Qasim

We have all kind of novels in our website like romantic, suspenful, thrill, comedy, horror, adventure, fantasy, fiction, classic novels, ebook novels, youtube novels. In this website you can find your favorite category of novels in the category section below, explore more, enjoy more.

This is one of the best Urdu Novel Free of cost In PDF. The Writer Is Extremely Well known For Her Best Urdu Novels Like Social, Heartfelt, and romantic. Here is her another outstanding novel below in Complete PDF.

وه جو ابھی کلب میں داخل ہوا تھا اپنے سامنے یمنہ خان کو ڈانس فلور پر ڈانس کرتا دیکھ اس کے چہرے پر شیطانی مسکراہٹ آگئی تھی جسے وه بہت جلد مدهم و نرم مسکان میں ڈھالے پوكٹس میں ہاتھ ڈالے اپنے قدم بار کاونٹر کی جانب بڑھاتا ہے جہاں ایک لڑکا جو یہاں کا ویٹر معلوم ہورہا تھا سب کو ان کی فرمائش پر مشروب پیش کر رہا تھا۔۔۔۔جی سر آپ کی ڈرینگ میں کتنا پانی ملاؤ؟؟۔۔۔وه جو کاونٹر پر کونی کا سہارا لئے کھڑا نظریں یمنہ پر گاڑے ہوا تھا لڑکے کی آواز پر چوکتا ہے۔۔۔۔نہیں۔۔۔۔۔مجھے یہ ڈرینگ نہیں کولڈرینگ دو۔۔۔۔کوک۔۔۔۔نظروں کا رخ دوبارہ یمنہ کی طرف موڑے ہاتھ کے اشارے سے منا کرتا جبکہ لڑکا اس کی بات سن کر حیرت سے اسے اوپر سے لے کر نیچے تک دیکھتا ہے وه حیران بھی کیوں نہ ہوتا اس سے لڑکیوں کے علاوہ آج تک کسی لڑکے نے کولڈ ڈرینگ نہیں مانگی تھی تو پھر یہ سامنے کھڑا لڑکا کیوں مانگ رہا تھا اگر اتنا ہی سیدھا ہے تو پھر یہاں کلب میں کیا کر رہا ہے خیر۔۔۔۔”اوکے سر”۔۔۔۔وه اپنی حیرت کو چھپاے کہتا اگے بڑھ گیا۔۔۔۔۔جبکہ وه اب پورے كلب کا اپنی نظروں سے ایکسرے کر رہا تھا جہاں ایک طرف لڑکے بیٹھے تاج کھیل رہے تھے تو دوسری طرف لڑکے لڑکیاں حرام مشروب ہاتھ میں لئے مدہوش ہوے صوفے پر گرے پڑے تھے جبکہ سامنے ڈانس فلور تھا جہاں یمنہ خان کے ساتھ اور بھی لڑکے لڑکیاں ڈانس کرنے میں مگن تھے بلکہ لڑکے ڈانس کم یمنہ کے ساتھ چپک زیادہ رہے ہیں جس سے یمنہ کو کوئی پروبلم نہیں تھی۔۔۔۔۔سر کوک نہیں ہے کچھ اور چلے گا؟؟؟رہنے دو۔۔۔۔وه اسے منا کرتا اپنی لیدر کی جیکٹ درست کرتا اپنے قدم ڈانس فلور کی جانب بڑھاتا ہے وه جہاں جہاں سے گزر رہا تھا ڑکیاں اسے مڑ کر ضرور دیکھ رہی تھیں جبکہ وه سب کو اگنور کرے بس ناک کی سیدھ میں بڑتا جارہا تھا اس کا ارادہ اب یمنہ کے ساتھ ڈانس کرنے کا تھا جسے وه پورا بھی کرتا ہے۔۔۔۔۔وه یمنہ کے پیچھے کھڑا ہوکر ایک ہاتھ سے یمنہ کا ہوا میں بلند ہاتھ جو وه اوپر کرے ڈانس کر رہی تھی وه پکڑتا ہے جبکہ دوسرا ہاتھ اس کی کمر میں ڈالے اس کا رخ اپنی طرف موڑتا ہے۔۔۔۔۔۔یمنہ جو اپنے میں ہی مگن ڈانس کر رہی تھی یو اچانک عمل پر اپنے سامنے کھڑے لڑکے کو تھپڑ مارنے کی غرض سے نظر اٹھا کر اسے دیکھتی ہے جس سے اس کا چہرہ كلب کی نیلی لال روشنی میں واضح ہوتا ہے اور اس کا غصہ بھی اس کا چہرہ دیکھتے ہی روشنی کی طرح مدهم ہوجاتا ہے۔۔۔۔۔۔”برا تو نہیں لگا مس یمنہ؟؟؟”۔۔۔۔وه ایک سائیڈ کی اسمائل دے کر ہولے ہولے ڈانس کرنے لگا۔۔۔۔اپنے سامنے وه اتنے خوبصورت لڑکے کو دیکھ کر جہاں ہکابکا ہوئی تھی وہی اس کی پوچھنے پر مسکراتے ہوے ایک ادا سے اپنے دونوں ہاتھ اس کے کندھے پر رکھ دیے۔۔۔۔۔کوئی کافر ہی ہوگا جسے برا لگے۔۔۔۔بائے داوے کون ہو تم حسن زادے۔۔۔۔۔۔وه اس کی آنکھوں میں دیکھ کر بولی جس پر وه مسکراتا ہوا اس کے کان کے پاس جھکا۔۔۔۔۔تمہاری موت۔۔۔۔۔مختصر سا کہتا پیچھے ہوا تاکہ اس کا چہرہ دیکھ سکے جبکہ وه ناسمجھی سے ماتھے پر بل ڈالے ڈانس کرتے ہوے روک کر اسے دیکھنے لگی جو بڑے غور سے اس کا چہرہ دیکھ رہا تھا جسے دیکھ اسے تھوڑا خوف آیا۔۔۔۔۔مم۔۔۔مطلب؟؟؟۔۔۔۔اس کے یو اٹکنے پر وه محفوظ ہوتا دوبارہ مسکراتا ہوا اس کے کان کے پاس جھکا۔۔۔۔۔۔یو ار انڈر اریسٹ مس یمنہ خان آپ کی آزادی ختم ہوئی۔۔۔۔۔یہ الفاظ سنتے ہی یمنہ نے گھبرا کر فورا گردن موڑے آنکھوں میں خوف لئے اسے دیکھا جو اب مسکراہٹ سمیٹ کر ماتھے پر ناجانے کتنے ہی بل ڈالے اسے سنجیدگی سے دیکھتا پیچھے ہوا تھا جبکہ یمنہ اپنے کمر پر اس کے ہاتھ کی گرفت مضبوط محسوس کرکے بس خوف سے تھوگ نگل کر ہی رہ گئی۔۔۔۔۔

To read and download this beautiful novel just click on the DOWNLOAD button below, wait few second, and enjoy reading.

Click Here👇👇

25 MB

Leave a Comment